مری. راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سینئر ماہر امراض دل ڈاکٹر ظہور عباسی کا کہنا تھا کہ ہر سال سردیوں میں ہارٹ اٹیک کے کیسز میں اضافہ ہوتا ہے ۔ سردیوں میں ہارٹ اٹیک زیادہ ہونے کی بڑی وجوہات میں انسان کا اہل اور سست ہو نا چکنائی اور مرغن کھانوں کا زیادہ استعمال کرنا اور سردی کی وجہ سے دل کی نالیوں کا سکڑنا بھی شامل ہے جن مریضوں کا دل کا عارضہ لاحق ہو ان کو چاہئے کہ وہ سردیوں میں بھی ایکٹور ہیں اور اپنی غیر ضروری خدمت نہ کرائیں۔ خصوصا گرم سوپ اور کھانوں کے نام پر پائے اور نہاریوں سے پر ہیز کریں ۔ اسی طرح ٹھنڈے پانی سے نہانے اور وضو وغیرہ کرنے سے اجتناب کریں اور ہمارے معاشرے میں بزرگ لوگ ہوں اور دل کے مریض ہوں ان کا خیال رکھا جائے اور ان کو سردیوں میں باہر نہ نکلنے دیں بزرگوں کی صحت ان کی فرض سے بہت آگے کیونکہ اگر ان کو سردی لگ گئی اور کوئی انفیکشن ہو گیا تو یہ کسی بڑی پریشانی کا پیش خیمہ بھی ہو سکتا ہے لہذا احتیاط بہت ضروری ہے۔