افغان سفارت کار اوراسحاق ڈار کا ’گہرے تعلقات‘ پر ​​تبادلہ خیال


دفتر خارجہ (ایف او) نے ملاقات پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ دونوں نے اقوام کے درمیان "گہرے مراسم" پر تبادلہ خیال کیا اور "باہمی فائدہ مند تعلقات کو مضبوط بنانے" کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

کابل میں پاکستان کے ناظم الامور عبید نظامانی اور طالبان کے وزیر دفاع ملا یعقوب کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد حالیہ ہفتوں میں یہ دوسری اعلیٰ سطح کی بات چیت ہے۔

دونوں فریق پاکستان پر حملے کرنے کے لیے دہشت گردوں کی جانب سے افغانستان کی سرزمین کے استعمال کی وجہ سے ایسے تعلقات کو ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔ ایف او کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے گزشتہ ہفتے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا کہ افغان مذاکرات کا محور انسداد دہشت گردی ہے۔ اطلاعات کے مطابق طالبان ٹی ٹی پی کے جنگجوؤں کو سرحدی علاقوں سے غزنی منتقل کر سکتے ہیں۔ ملاقات میں افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ امب محمد صادق بھی موجود تھے جبکہ صادق اور شکیب نے الگ الگ ملاقات بھی کی۔ تجارت، تاجروں کو درپیش مسائل، علاقائی رابطے، افغان پناہ گزینوں اور طلباء کو دفتر خارجہ میں اپنی ملاقاتوں کے دوران۔ 

Post a Comment

Previous Post Next Post