مظاہرین، جنہوں نے وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا منصوبہ بنایا تھا، گزشتہ 11 دنوں سے لکپاس کے علاقے کے قریب دھرنا دے رہے تھے جہاں حکام نے سخت حفاظتی انتظامات کر کے کوئٹہ کو قلات اور رخشان ڈویژن سے ملانے والی ٹنل کو بند کر دیا تھا۔ سردار اختر مینگل کو حکام کی جانب سے متنبہ بھی کیا گیا تھا کہ اگر وہ دیگر مظاہرین کے ساتھ عوامی حدود میں داخل ہوئے تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ ضلع کوئٹہ جہاں اجتماعات پر پابندی کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔بی این پی رہنماؤں کے مطابق بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وڈھ میں پولیس کی فائرنگ سے پارٹی کے چار کارکن زخمی ہوئے۔