کابینہ نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے آٹھ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کی منظوری دے دی۔

 


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے منگل کے روز آٹھ آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ سیٹلمنٹ معاہدوں کی منظوری دے دی ہے، جس کا مقصد بجلی کے نرخوں کو کم کرنا اور قومی خزانے کو تقریباً 240 ارب روپے کی بچت کرنا ہے۔

یہ فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ یہ منظوری وزارت توانائی کے پاور ڈویژن کی سفارشات کے بعد دی گئی۔

نظرثانی شدہ پیداواری لاگت پر رضامندی کرنے والے پاور پلانٹس میں ڈی ڈبلیو یونٹ I، یونٹ II، RYK ملز، چنیوٹ پاور، حمزہ شوگر، المعیز انڈسٹریز، تھل انڈسٹریز اور چنار انڈسٹریز شامل ہیں۔

معاہدوں کی منظوری کے بعد سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے لیے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے منظوری لے گی۔

وزیر اعظم کے دفتر نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ان معاہدوں سے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی توقع ہے اور خزانے کو تخمینہ 238 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔

اکتوبر میں، حکومت نے پانچ قدیم ترین آئی پی پیز، بشمول صبا، لال پیر، اٹلس، روش اور حب پاور کمپنی کے ساتھ بجلی کی خریداری کے معاہدے قبل از وقت ختم کر دیے۔ مجموعی طور پر 2,463MW پیدا کرنے والے یہ پلانٹس اپنے معاہدے کے اختتام کے قریب تھے اور اگلے دو سے تین سالوں میں ختم ہونے والے تھے۔

اس اقدام سے 411 ارب روپے کی بچت اور بجلی کے اوسط نرخوں میں 71 پیسے فی یونٹ کمی کا تخمینہ لگایا گیا تھا، جو اس وقت ٹیکسز اور ڈیوٹیوں کو چھوڑ کر تقریباً 36 روپے فی یونٹ ہے۔

کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ حکومت شہریوں کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر فیصلے اور عمل میں قومی مفادات کو ہمیشہ مقدم رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پرائیویٹ سیکٹر اور صنعتوں کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وفاقی کابینہ کو شام کی تازہ ترین صورتحال اور وہاں سے پاکستانیوں کے انخلاء پر بھی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ شام میں 250 پاکستانی زائرین میں سے 79 بیروت پہنچ چکے ہیں، جہاں سے انہیں واپس پاکستان لایا جائے گا۔ مزید برآں شام کے 20 اساتذہ اور طلباء میں سے 7 اساتذہ بھی بیروت پہنچ چکے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ شام اور لبنان میں پاکستانی سفارت خانوں کے حکام شام سے پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔

وزارت دفاعی پیداوار کی سفارش پر کابینہ نے بریگیڈیئر عاصم بشیر وڑائچ کو ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کے بورڈ پر پروڈکشن کنٹرول کے ممبر کے طور پر تعینات کرنے کی منظوری دی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post