جہلم شہر کے مشین محلہ کے رہائشی مرزا اکثر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اپنے لیکچرز اور تقاریر اپ لوڈ کرتے رہتے ہیں اور اپنے یوٹیوب چینل پر 3.1 ملین فالوورز حاصل کر چکے ہیں۔
جہلم کے ڈپٹی کمشنر محمد میثم عباس اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) احمد محی الدین نے مرزا کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ ایم پی او آرڈیننس کی دفعہ 3 حکام کو مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے اور حراست میں لینے کا اختیار دیتی ہے تاکہ "کسی بھی شخص کو عوامی تحفظ کے لیے نقصان دہ کام کرنے سے روکا جا سکے" یا امن عامہ کو برقرار رکھا جا سکے۔ ایک انٹرویو کے دوران کیے گئے ریمارکس جو "سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے"۔ مرزا بھی ان 17 علماء میں شامل تھے جن کی تقاریر پر اس وقت کے جہلم ڈی سی نے گزشتہ سال محرم کے دوران کسی بھی ممکنہ فرقہ وارانہ تشدد کو روکنے کے لیے پابندی عائد کر دی تھی۔ مقبول عالم مارچ 2021 میں مذہبی اکیڈمی میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں بچ گئے تھے۔ مشتبہ شخص کے خلاف قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔ مئی 2020 میں جہلم پولیس نے کچھ مذہبی شخصیات کے خلاف توہین آمیز تبصروں پر مقدمہ درج کر کے گرفتار بھی کیا تھا۔ تاہم بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
