اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان کی پیرول کی درخواست پر فیصلہ



کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے کی، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ عدالت رجسٹرار کے اعتراضات پر مناسب حکم دے گی۔ سماعت کے آغاز پر جسٹس ڈوگر نے درخواست گزار کے وکیل سینئر ایڈووکیٹ سردار لطیف کھوسہ سے پوچھا کہ کیا وہ اس معاملے کو ڈویژن بنچ کو بھیجنا چاہتے ہیں۔
کھوسہ نے جواب دیا کہ اسسٹنٹ رجسٹرار نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے اعتراض اٹھایا ہے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ "یہ فیصلہ کرنا ہے کہ یہ معزز عدالت ہے کہ آیا درخواست قابلِ قبول ہے،" انہوں نے دلیل دی، "ایک تاثر ہے کہ کسی خاص فرد کو انصاف دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ یہ تاثر ختم ہونا چاہیے۔ ہر کوئی اس عدالت کے احترام کا مستحق ہے،" کھوسہ نے کہا۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور بھی درخواست کی حمایت کے لیے کھوسہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
تاہم عدالت نے مشاہدہ کیا کہ پیرول ایک انتظامی معاملہ ہے۔ "یہ گورنمنٹ کا کام ہے یہاں کیوں لائے ہو؟" جسٹس ڈوگر نے پوچھا کہ کھوسہ نے واضح کیا کہ پیرول اور پروبیشن الگ الگ قانونی معاملات ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہم نے پہلے ہی صوبائی حکومت کے پاس پیرول کی درخواست دائر کر دی ہے، لیکن یہ ابھی تک زیر التوا ہے۔ سزا کے خلاف اپیل آپ کی عدالت میں ہے۔ اگر حکومت ہماری درخواست پر غور نہیں کرتی ہے تو ہم یہاں واپس آ جائیں گے۔"

Post a Comment

Previous Post Next Post